جلتا دروازہ گرا - علی محمد سلطانپوری - JALTA DARWAZA GIRA NOHA LYRICS ( Ali Mohammad Sultanpuri)
جلتا دروازہ گرا آئی زہرا کی سدا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا
ظالموں نے میرے لال کو مار دیا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا
۱) اپنی شہزادی کی امداد کو آؤ بی بی
میرے اوپر سے یہ دروازہ ہٹاؤ بی بی
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
سانسیں رکتی ہیں میری دم لبو پر ہے میرا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔۔۔
۲) زخمی ہاتھوں سے یہ دروازہ سنبھالو کیسے
کیل در آئی ہے سینے میں نکالو کیسے
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
کوئی تدبیر کرو درد ہے حد سے سوا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔۔
۳) دردِ پہلو مجھے اُٹھنے نہیں دیتا بہنا
چھا گیا ہے میری آنکھوں میں اندھیرا بہنا
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
پسلیوں کے ٹکڑے دے رہے ہیں ایذا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔۔
۴) تم نے ہر حال میں کی ہے میری نصرت فضّہ
میرے حسنین نہ دیکھیں یہ قیامت فضّہ
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
دم نکل آئے گا میرے شہزادوں کا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔۔
۵) بڑھتی جاتی ہے تپش آگ کی آؤ جلدی
میری چادر میں لگی آگ بجھاؤ جلدی
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
دیر ہوجائے نہ بڑھ رہا ہے شعلہ
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔
۶) بوالحسن کا بھی ابھی ساتھ نبھانا ہے مجھے
اپنے والی کو لعینوں سے بچانا ہے مجھے
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
بی بی جلدی دے دو مُجھ کو لاکر کہ عصا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔۔
۷) میرے دل سے نہ جُدا ہوگا یہ محسن کا غم
حشر تک کرتی رہوں گی میں یہ کہہ کر ماتم
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
میرے بچے نے قدم دهر میں نہ رکھا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔۔
۸) روئی بیساختہ سر پیٹ کہ فضّہ واعظ
جب پڑھا فاطمہ زہرا نے یہ نوحہ واعظ
اے میری بہن فضّہ امداد کرو آکر
دروازہ گرایا ہے اعدا نے میرے اوپر
المدد یا فضّہ - المدد یا فضّہ
میری آغوش کا حق موت نے چھین لیا
المدد یا فضّہ میرا محسن نہ رہا۔۔۔۔۔
Comments